حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لاہور/ تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی نے "بیداری امت نمائندہ اجلاس" سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تصوف میں پہلی منزل یقضہ یعنی بیدار ہونا ہے۔ علامہ جواد نقوی نے کہا کہ بت شکنی سے حضرت ابراہیم علیہ السلام نے بیداری پیدا کی اور تمام انبیاء کی روش میں پہلا قدم یہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امام خمینی نے طریقت کے راستے میں سیاست اختیار کی اور امت کو سلوک اجتماعی کا سفر بھی کامیابی سے طے کروایا۔
انہوں نے کہا کہ آج پاکستان کے خلاف سب کچھ ہو رہا ہے، وزیراعظم نے خود اعتراف کیا ہے کہ آئی ایم ایف مجبوری تھی، آئی ایم ایف کی شرائط سے ہماری ملکی سلامتی متاثر ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ایٹمی طاقت کو معاشی اعتبار سے دیوالیہ بنایا جا رہا ہے، اس کا مقصد ہماری ایٹمی ٹیکنالوجی کو اپنے ہاتھوں میں لینا ہے، جبکہ ہمارا گرین پاسپورٹ نچلی سطح پر پانچویں نمبر ہے، مہنگائی نے سانس بند کی ہوئی ہے، ملک میں مذہبی صورتحال بھی خطرناک ہے، یہ فرقے، فرقے نہیں پیٹرول پمپ ہیں، جو کسی بھی وقت پھٹ سکتے ہیں۔
علامہ جواد نقوی کا کہنا تھا کہ مسائل حل کیوں نہیں ہوتے، وجہ یہی ہے کہ قوم سو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انبیاء کو سب سے پہلے مبعوث کیا گیا، یہ مبعوث بیداری ہے، جب امت بیدار ہوئی تو ناممکن کو ممکن بنا دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک قاتل آئے اور سو آدمی سو رہے ہوں، تو ایک آدمی سو آدمیوں پر غالب ہوتا ہے۔ جے یو پی نے آج بیداری کو عنوان رکھا ہے، وہ لائق تحسین ہے۔ انہوں نے جے یو پی کے رہنماوں سے کہا کہ بیداری کے اس سفر میں ہم آپ کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے۔